جمعہ، 8 ستمبر، 2023
Imported post: Facebook Post: 2023-09-08T19:54:55
پچھلے جمعہ میں ریلوے گراؤنڈ میں بھتیجے کو لے کر گیا ڈھائی سال کا ہو گا۔۔
گراؤنڈ میں ہارڈ بال (سخت گیند) سے بھی کچھ ٹیمیں کرکٹ کھیل رہی ہوتی ہیں۔۔
بھتیجا بار بار کبھی ایک جگہ بھاگتا کبھی دوسری جگہ۔۔
مجھے ڈر تھا کہیں کوئی تیز گیند اس کو لگ نہ جائے۔۔
وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔۔میں بھتیجے سے ڈیڑھ فٹ کے فاصلے پر ہوں گا۔۔کہ اچانک کہیں سے تیز گیند آئی اور میری نظر جب بھتیجے پر پڑی تو وہ زمین پر گرا ہوا رو رہا تھا۔۔
اور گیند اب دور جا چکی تھی۔۔
اب پورا گراونڈ اکھٹا ہو گیا کوئی مجھے کہہ رہا تھا۔ ہسپتال چلے جاو۔۔
اب سب اکھٹے ہو رہے تھے اور بچہ زیادہ رو رہا تھا۔۔ایک بندہ جس کو شک تھا سر پر لگی ہے وہ اس کا سر مالش کر رہا تھا۔۔
۔۔
میں نے حالات کی نزاکت دیکھتے ہوئے گراونڈ سے باہر جانے کا فیصلہ کیا۔۔
غلطی میری ہی تھی جو ایسے گراونڈ میں بچے کو لایا جہاں ہارڈ بال سے کھیلا جاتا ہے۔۔
اب میں جب اس کو گراونڈ سے باہر لایا تو وہ رونا بند ہو چکا تھا۔۔ اس کے سر وغیرہ پر کوئی چوٹ کا نشان بھی نہیں تھا۔۔
میں نے اس کو ایک دوکان سے بسکٹ وغیرہ خرید کر دیے۔۔
گھر جا کر امی اور بھابھی کو بتایا۔۔
اب وہ ابھی صحیح بولنا شروع نہیں ہوا تو وہ بتا بھی نہیں پا رہا تھا کہ اسے کہاں لگی ہے۔۔بس کہہ رہا تھا۔۔
انکل ڈزا۔۔۔۔
میں پھر مغرب پڑھ کر اسے ڈاکٹر کے پاس لے کر گیا تو ڈاکٹر صاحب نے چیک کر کے بتایا کہ وہ بالکل ٹھیک ہے۔۔
اب جب گیند فل تیزی میں ہماری طرف آئی تھی تو بیٹ مین نے فل ٹاس( یعنی گیند کو ایسی شارٹ ماری تھی جو زمین پر نہیں لگتی سیدھی پاور میں جاتی ہے) شارٹ کھیلی تھی مگر گیند مجھے یا بچے کو لگی نہیں اور بچہ زمین پر کیسے گرا یہ بھی اللہ کی طرف سے ہی ہوا تھا۔۔
الحمدللہ اللہ نے بڑے حادثہ سے محفوظ رکھا۔۔
اپ بھی بچوں کے کھیلنے کے لئے محفوظ مقام کا انتخاب کیا کریں تاکہ کوئی بھی ایسا حادثہ پیش نہ آئے جو تکلیف کا سبب بنے۔۔
اللہ ہم سب کے بچوں حفاظت فرمائے۔۔
آمین
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں