ہمیں موٹیویٹ ہونے کے لئے کسی اور کی نہیں بلکہ نواز شریف صاحب کو ہی مثال بنا لینا چاہیے۔۔
ہر بار ان کو ایسے نکالا جاتا ہے کہ دیکھنے والے سمجھتے اب دوبارہ ان کی وطن واپسی ناممکنات میں سے ہے مگر وہ ہمت نہیں ہارتے۔۔
ہزاروں الزامات کے باوجود ہر بار وہی پر آتے ہیں جہاں سے دھتکارے جاتے ہیں۔۔
کیونکہ ان کو معلوم ہے وہ صرف اسی ملک پر حکومت کر سکتے ہیں۔۔اور اسی ملک میں ان کے خاندان کی بقا ہے۔۔
تو آپ بھی اپنے مقصد کے حصول میں نواز شریف بن جائیں اور خود غرض ہو کر کام کریں۔۔لوگ آپ کو گالیاں دے بھی تو آپ ان کو ہاتھ اٹھا کر سلام کریں۔۔
تو کون کون ارادہ کرتا ہے نواز شریف بننے کا۔۔؟؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں