جمعرات، 27 جولائی، 2023
Imported post: Facebook Post: 2023-07-27T00:03:24
«یوم عاشوراء ایک تاریخی دن»
(اہمیت-اعمال- بدعات)
جب سے دنیا بنی ہے۔۔۔محرم کی دسویں تاریخ کو بہت خاص اہمیت حاصل ہے۔۔۔
مؤرخین کے نزدیک۔۔
زمین آسمان ، قلم اور آدم ع کو اسی دن پیدا کیا گیا۔۔
اسی دن حضرت آدم ع کی توبہ قبول ہوئی۔۔
اسی دن نوح ع کی کشتی کنارے لگی
اسی دن حضرت ابراہیم ع کو خلیل اللہ بنایا گیا اور آگ سے مامون ہوئے۔۔
اسی دن حضرت اسماعیل ع پیدا ہوئے۔۔
اسی دن حضرت یوسف ع کو زندان سے رہائی نصیب ہوئی۔۔
اسی دن یعقوب ع اور یوسف ع کی واپس ملاقات ہوئی۔۔
اسی دن موسی ع اور ان کی قوم کو فرعون سے نجات ملی۔۔
موسی ع پر تورات نازل ہوئی
اسی دن حضرت یونس ع مچھلی کے پیٹ سے باہر آئے۔۔
اسی دن پہلی مرتبہ دنیا میں باران رحمت ہوئی۔۔
اسی دن حضرت عیسی ع پیدا بھی ہوئے اور ان کو رفع آسمانی بعد میں اسی دن نصیب ہوا۔۔
قریش اسی دن کعبہ کا غلاف تبدیل کرتے تھے۔۔
اسی دن آپ ص نے اماں خدیجہ سے نکاح فرمایا۔۔
اسی دن کوفی فریبیوں نے امام حسین ر۔ض کو میدان کربلا میں شہید ہونے کے لئے تنہا چھوڑ دیا۔۔
اور اسی دن قیامت قائم ہو گی۔۔۔
۔۔
اب یہ تو تھی اس کی تاریخی اہمیت اب اس دن مسلمان کیا کریں۔۔؟؟؟
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ اس دن روزہ رکھا۔۔
ہجرت سے پہلے ایک روزہ رکھتے تھے۔۔۔ ہجرت کے بعد یہودیوں کو دیکھا تو وہ بھی روزہ رکھتے تھے۔۔تو آپ نے پھر آخری سال مسلمانوں سے کہا تھا اگلے سال دسویں محرم کے ساتھ نویں یا گیارھویں کا بھی روزہ رکھیں گے۔۔ مگر آئندہ سال سے پہلے ہی آپ ص دنیا سے پردہ پوشی فرما گئے۔۔۔
اب دس محرم کا روزہ نفل درجہ کی سنت ہے۔۔
سب مسلمان اس پر عمل کریں۔۔ایام رمضان کے بعد اسی دن کی فضیلت ہے۔۔
بقیہ اس دن اپنے اھل و عیال پر وسعت رزق کریں اس کی برکت سے پورا سال رزق وسیع رہے گا۔۔۔یہ بھی حدیث میں ہے۔۔(یعنی کوئی خاص ڈش پکا لیں تاکہ گھر والے اور بچے خوش ہو جائیں)
۔۔
بقیہ اس دن کی بدعتوں سے بچیں یعنی جن کو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں کیا۔۔
نہ اس دن ماتم کر کے غم منانا ہے اور نہ ہی مٹھائی تقسیم کر کے خوشی منانی ہے دونوں ہی غلط ہیں۔۔
اور نہ ہی اس دن اپنے فرائض سے چھٹی کرنی ہے۔۔
نہ ہی کھچڑا پکانا ہے کیونکہ وہ قاتلین حضرت حسین ر۔ض کی شہادت کی خوشی میں ایک دوسرے کو اناج تقسیم کرتے تھے
اور نہ ہی اس میں عید کی طرح کی زیب و زینت اختیار کرنی ہے۔۔بقیہ رہا نکاح تو اللہ کے نبی کریم ص نے اماں خدیجہ سے اسی مہینہ میں نکاح فرمایا تھا۔۔۔
امید ہے مختصرا تفصیل جو آپ کی نظروں سے گزری آپ کے لئے قابل نفع ہو گی۔۔
مولانا_متین_احمد
بےنام لکھاری
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں