کل ایک دوکان پر مال خریدنے گیا تو دوکان مالک مجھ سے کہنے لگا جی ایک مسئلہ پوچھنا ہے۔۔بلکہ سیل مین نے پوچھنا ہے۔۔
ہمارا بہت قابل اعتماد سیل مین ہے۔۔مگر کام کے دوران تلاوت کرتا ہے۔اور پوچھتا بھی نہیں ہے۔۔
۔تو دین اس بارے میں کیا کہتا ہے۔۔
تو تحریر لکھنے کا مقصد یہ بتانا ہے کہ کسی کے لئے کام کرنے اور اپنا کام کرنے میں یہی فرق ہے کہ آپ پھر اپنی مرضی سے کچھ نہیں کر سکتے ۔۔
چھوٹی سی ریڑھی سے اپنا نظام شروع کریں۔۔۔۔وہ آپ کے لئے بہتر ہے بجائے اس کے کہ آپ ہمیشہ کسی کے ماتحت رہ کر کام کریں۔۔اس لئے کوئی نئی سکل سیکھا کریں۔۔یا کوئی ہنر تاکہ وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے لئے مزید راستے کھلتے رہیں۔۔
ورنہ جہاں پانی زیادہ عرصہ ٹھر جائے وہاں بدبو ہو جاتی ہے۔۔
اور اس کو پھینکنا پڑتا ہے۔۔
متین احمد " بے نام لکھاری "
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں