کسی جگہ ایک آرٹسٹ نے ایک بڑا سٹیچو بنایا۔۔
جب معائنہ کے لئے شہر کا میئر پہنچا تو اس نے جائزہ لینے کے بعد کہا:-
"اس کی ناک بہت بڑی ہے"
تو آرٹسٹ نے زمین سے کچھ مٹی اٹھائی اور ہاتھ میں اپنا قلم جیسا اوزار پکڑا اور سٹیچو کے پاس پہنچ کر اس نے اپنا قلم اس کی ناک کے قریب لے کر جا کر اپنے ہاتھ میں پکڑی مٹی گرائی ۔۔
دیکھنے میں یوں محسوس ہو رہا تھا۔۔جیسے وہ اس کی ناک باریک کر رہا ہے حالانکہ اس نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا۔۔"
پھر وہ میئر کے پاس آیا۔۔
اور اس کو سٹیچو سے کچھ دور لے گیا
اور کہا :- جی اب بتائیں۔۔کیسا لگ رہا۔۔۔؟؟
میئر جو پہلے سٹیچو کے بالکل نیچے کھڑا تھا۔۔
اب اس کا زاویہ کچھ تبدیل ہو گیا۔۔تو اسے سٹیچو کا ناک صحیح نظر آنے لگا تو۔۔۔
اس نے کہا :- "ہاں۔۔اب یہ ٹھیک ہے۔۔"
اور اس کے کام کی تعریف بھی کی اور اس کا معاوضہ بھی پورا دیا۔۔
اور اس فن کار کی اہمیت بھی بڑھ گئی۔۔
کیونکہ ارٹسٹ کہتے ہی اس کو ہیں جو اپنے فن کی دوسروں سے داد وصول کر سکے۔۔
کیونکہ صرف فن پارہ بنانا ہی فن نہیں۔اپنے بنائے فن پارے کو اچھے انداز میں پیش کرنا بھی فن ہے۔۔۔
کیونکہ داد تب ہی ملتی ہے جب آپ کا بنایا فن پارہ پسند کیا جائے۔۔
یاد رکھیں کسی بھی کام کو سیکھنا اہم نہیں۔۔اس کام کو آگے پیش کرنا اہم ہے۔۔
کیونکہ بکے گا وہی جو لوگ چاہتے ہیں۔۔
اور اصل فن اپنی چیز کو لوگوں کی چاہت بنا دینا ہے۔۔
کیا آپ بھی اپنے فن کو بیچنے کا فن جانتے ہیں۔۔؟؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں